حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن نے کہا کہ ایران کا رد عمل ایک اسٹریٹجک اور جرأت مندانہ فیصلہ تھا جس نے طاقت کو مساوات کو بدل دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ نیوز چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن نبیل قاووق نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کا خیال تھا کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنا کر وہ مزاحمت کے محور پر غزہ کی حمایت بند کرنے کے لئے دباؤ ڈال سکتا ہے، یوں وہ فلسطینی مزاحمت کو اکیلا اور نہتا کرکے نشانہ بنائے گا اور اپنی مرضی شرائط منوائے گا لیکن ایران کے سخت اور دلیرانہ ردعمل نے دشمن کو سرپرائز دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا رد عمل ایک سٹریٹجک، تاریخی اور بہادرانہ فیصلہ تھا جس نے علاقے کی مساوات اور طاقت کے توازن کو بدل دیا۔

قاووق نے کہا کہ صیہونی دشمن نے ایران کی مساوات کو عبور کرنے کی جرأت نہیں کی اور وہ ڈیٹرنس میں ناکام رہا۔

لبنانی حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن نے کہا کہ ہم عالمی برادری پر بھروسہ نہیں کرتے بلکہ ہم فلسطین سے لے کر لبنان، عراق اور یمن تک مزاحمتی محاذوں پر توجہ دیتے ہیں۔