مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیری میڈیا سروس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یہ واقعہ دہلی کے جنوبی علاقے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب نیو فرینڈز کالونی کے ماربیہ کیفے میں لنچ ٹائم کے دوران پیش آیا۔
مسلم خواتین نے بتایا کہ ہم چار کولیگز ہمیشہ برقع پہن کر دفتر آتی ہیں اور لنچ کرنے ریسٹورینٹ کی ایک ٹیبل بُک کرانی چاہی تو ہمیں جواب دیا گیا کہ ریسٹورینٹ میں برقع اتار کر جانا ہوگا۔
خواتین کے بقول جب ہم نے اس کی وجہ پوچھی تو کہا گیا کہ یہ ریسٹورینٹ کی پالیسی ہے کسی بھی مذہبی بھی علامت کے اظہار کی اجازت نہ دی جائے اور جب برقع اور حجاب اتارنے سے انکار کیا ہمیں عملے نے باہر نکال دیا۔
متاثرہ خواتین نے ریسٹورینٹ کی پالیسی کو مذہبی آزادی بنیادی حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عملے کی بدتمیزی سے ثابت ہوگیا کہ مودی سرکار میں کوئی اقلیت کسی کے ہاتھوں بھی محفوظ نہیں۔