مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراق کے سیکورٹی تجزیہ کار سعید البدری نے کہا ہے کہ امریکہ کو عراق کے خلاف اپنے تمام جرائم کا حساب چکانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ بغداد اور واشنگٹن کے درمیان عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں لیکن ہم اب بھی عراق میں اس ملک کے جرائم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
البدری نے کہا کہ امریکیوں کی طرف سے عراقی شخصیات کے خلاف جو فہرستیں شائع کی جاتی ہیں ان میں سے اکثر اس ملک کے عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں، جب کہ واشنگٹن اچھی طرح جانتا ہے کہ اگر ان شخصیات کو قتل کیا گیا تو اسے خوف ناک ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکیوں کے ساتھ ویسا سلوک کیا جانا چاہیے جیسا وہ عراقیوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز عراق کی عوامی تحریک کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ حسین الکراوی نے کہا: ہمیں امریکیوں کے عراق سے نکلنے کے ارادے پر شک ہے۔ کیونکہ امریکہ کبھی بھی عراق سے اپنی فوجیں نہیں نکالے گا۔ لہذا مزاحمتی فورسز کو امریکیوں کے ٹھکانوں پر حملوں کے ذریعے انہیں ملک سے نکال باہر کرنا ہوگا۔
الکراوی نے مزید کہا کہ مزاحمتی گروہ امریکیوں کے اس ارادے سے بخوبی واقف ہیں لیکن فی الوقت ان کی تمام نظریں حکومت اور امریکی فریق درمیان جاری مذاکرات پر مرکوز ہیں۔