مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض صہیونی فوج مغربی کنارے میں بلا وجہ مہلک طاقت کا استعمال کررہی ہے اور گذشتہ مہینوں میں فلسطینیوں کے خلاف پر تشدد کاروائیوں خوف ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج احتجاجی مظاہروں میں فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے دوران غیر ضروری طور پر مہلک طاقت کا استعمال کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج جھڑپوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد تک طبی امداد پہنچنے نہیں دے رہی ہے جس سے ان کی جانیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے گزشتہ شب اپنی تازہ ترین رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی میں قابض صیہونی فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 13 ہزار بچوں سمیت 35 ہزار سے زائد افرا شہید ہوئے ہیں۔
یورپی ہیومن رائٹس واچ نے مزید لکھا: غزہ کے مکینوں کو شدید قحط کا سامنا ہے ایسے میں بعض مغربی ملکوں کی جانب سے فلسطین میں سرگرم اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (UNRWA) کی مالی امداد کی معطلی ایک شرمناک شازش اور نسل کشی کے جرم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔