مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ مدارس دینیہ اسلامی مراکز ہیں، جہاں لاکھوں طلبہ علم دین حاصل کرتے ہیں مگر ان میں سے محنت کے ساتھ نامور بہت کم ہی بنتے ہیں ۔بین الاقوامی حوزہ ہائے علمیہ نجف اشرف اور مقدس المقدس میں مراجع عظام سے ہزاروں علماءتعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت کم آگے آتے اور معاشرے میں محنت کے ساتھ معروف ہوتے ہیں۔
حال ہی میں رحلت فرمانے والے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ محمد حسین نجفی رحمتہ اللہ علیہ مجتہد، مخلص اور متقی عالم دین تھے ،جنہوں نے اپنی محنت اور اخلاص سے تبلیغ دین کی۔ اقوام متحدہ کی500 بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں فقیہہ عالی قدر آیت اللہ سید علی سیستانی کے ساتھ آیت اللہ محمد حسین نجفی کا نام آیا تو انہیں خودبھی معلوم نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں مختلف مذاہب اور فرقے پائے جاتے ہیں، کوئی دیوبندی، شیعہ ، اہل حدیث، بریلوی ،کوئی چشتی قادری کہلواتا ہے مگر ہمیں خود کو صرف مسلمان کہلوانا چاہیے ۔امام حسین علیہ السلام، اسلام کے لیے نکلے تھے، کسی فرقے کے لیے نہیں۔ ہمیں خود کو مسلمان کہلانے پر فخر کرنا چاہیے کہ اسلام ہمارا دین ہے اور خاتم الانبیاءکے ہم امتی ہیں۔ قرآن ہماری کتاب اور رسول خدا کے جانشین آئمہ ہدیٰ ہمارے رہبر ہیں۔ امام حسین علیہ السلام کی عظمت بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سید الشہدا اپنے وقت کے بہت بڑے عالم مخلص اور متقی تھے ،جنہوںنے اسلام کی خاطر اسلام کی خاطر مشکلات کو برداشت کیا اور اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ حافظ ریاض نجفی نے متوجہ کیا کہ منبروں پر مجالس میں شہدائے کربلا کی عظمت اور مقصدکو صحیح طریقے سے بیان کیا جائے تو لوگ اسلام کی طرف مائل ہوکر مکتب اہل بیت قبول کر لیں، ہمیںقرآن و حدیث کے بیان سے منبر حسینی کی اصلاح کی ضرورت ہے۔
جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظرماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ لوگوں کی اکثریت گمراہ ہوتی ہے ۔بہت کم لوگ ہیں جو حق پر ہوتے ہیں ۔ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کا فرمان گرامی ہے کہ شور شرابہ کرنے والے زیادہ اورحق پر عمل کرنے والے بہت کم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی باپ کی اولاد مختلف ہوتی ہے ۔ترقی صرف علم سے کی جا سکتی ہے۔ علم حاصل کیسے کرنا ہے ۔سورہ اقرا میں اللہ تعالیٰ نے طریقہ کار بتا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علم سے ایجادات ہوتی ہیں ۔لیکن علم کے ساتھ روحانی بلندی بھی ضروری ہے جو انسان کو عظیم بناتی ہے۔ روحانی بلندی سے انسان اللہ کو بڑا سمجھتا ہے چونکہ ایسا عالم جانتا ہے کہ مجھے جو بھی رتبہ حاصل ہوا ہے ،یہ کسی وقت بھی چھینا جا سکتا ہے۔ اس لئے علم حاصل کرنے والے انسان کو متقی اور مخلص ہونا چاہیے جو بہت مشکل کام ہے۔
آیت اللہ حافظ سید ریاض نجفی نے کہا ہے کہ پہلے علمی مراکز مسلمانوں کے پاس ہوتے تھے مگر افسوس اب کفار،اور یہود و نصاریٰ اس پر قابض ہیں اور وہ ہمیں ڈکٹیٹ کرتے ہیں کہ علم حاصل کیسے کرنا ہے ۔