بہادر خادم نے اس موقع پر کہا کہ جب میں نے دہشت گرد کو دیکھا تو کسی خوف میں مبتلا ہوئے بغیر دہشت گرد کو پکڑنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر حضرت شاہ چراغ علیہ السلام نے میری مدد کی اور دہشت گرد کو صحن میں داخل ہونے سے روکنے میں کامیاب ہوا اور ہزاروں نمازیوں کی زندگیاں بچ گئیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر شیراز میں حرم امامزادہ شاہچراغ پر حملہ کرنے والے مسلح دہشت گرد کو اپنے آہنی ہاتھوں سے دبوچ کر بے بس کرنا والا خادم بادپائے منظر عام پر آگیا۔

بہادر خادم نے اس موقع پر کہا کہ جب میں نے دہشت گرد کو دیکھا تو کسی خوف میں مبتلا ہوئے بغیر دہشت گرد کو پکڑنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر حضرت شاہ چراغ علیہ السلام نے میری مدد کی اور دہشت گرد کو صحن میں داخل ہونے سے روکنے میں کامیاب ہوا۔

دہشت گرد کا تعاقب کرتے ہوئے خوف و ہراس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس وقت میں نے مزار کے گنبد کی طرف دیکھا اور میرا دل مطمئن تھا، مجھے لگا کہ کسی نے مجھے پیچھے سے آگے جانے کے لئے حوصلہ دیا اور مجھے آگے جانے کو کہا۔ مجھے یقین تھا کہ حضرت شاہچراغ (ع) میری مدد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں دہشت گرد کے پاس پہنچا تو میں نے اپنے گھٹنے کی مدد سے تکفیری دہشت گرد کو زمین پر گرادیا۔ اس کے بعد میں نے اسے دبوچ لیا اس دوران اس نے  کوئی گفتگو نہیں کی۔

یاد رہے شاہ چراغ (ع) کے روضہ مقدس کے خادم نے اتوار کی رات حرم پر دہشت گردانہ حملے کے دوران دہشت گرد کو بڑی بہادری سے زائرین کی طرف بڑھنے سے روک دیا تھا۔ 

دہشت گرد کو بہادری سے پکڑنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایرانی عوام اور سوشل میڈیا صارفین حرم کے خادم بادپائے کو قومی ہیرو قرار دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کے مطابق ان کی بہادری کی وجہ سے تکفیری دہشت گرد حرم کے صحن تک نہیں پہنچ پائے اور ہزاروں نمازیوں کی زندگیاں بچ گئیں۔