مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے بین الاقوامی تجارت میں ڈالر کو ترک کرنے پر زور دیتے ہوئے بریکس کے رکن ممالک کے درمیان تجارت سمیت امریکی کرنسی کے متبادل پیدا کرنے پر زور دیا۔
ایڈ نیوز نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ برازیل کے صدر نے ایک تقریر میں کہا کہ ہمیں ارجنٹائن یا چین کے ساتھ تجارت میں ڈالر کیوں استعمال کرنا چاہیے، جب کہ یہ ہماری اپنی کرنسیوں کے ساتھ کرنا ممکن ہے۔ وہ ممالک جہاں دنیا کی نصف آبادی رہتی ہے آپس میں اس پر بات کیوں نہیں کر سکتے؟
امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کی جانب سے یوکرین میں جنگ کا بہانہ بنا کر روس کے خلاف وسیع پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کے بعد سے دنیا میں ڈالر کی قدر میں کمی کا عمل تیزی سے بڑھ گیا ہے اور بڑی تعداد میں ممالک اس امریکی کرنسی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بین الاقوامی معاملات اور تجارتی تبادلے کو علاقائی قومی کرنسیوں میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے علاوہ 2015 میں بریکس ممالک (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ) کے رہنماؤں نے ہر ملک کے مرکزی بینکوں کی ہدایات کے مطابق مالیاتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنے قریبی تعلقات کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ اس معاہدے میں کرنسی کے تبادلے کے لین دین، قومی کرنسی کے ساتھ تصفیہ اور قومی کرنسیوں میں براہ راست سرمایہ کاری شامل تھی۔