مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے فضائیہ کی "فدایان حریم ولایت" کے نام سے گیارہویں فضائی مشق کے موقع پر حضرت امام حسین علیہ السلام کے ایام سوگ پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ فضائیہ کے تمام پروگراموں کو مختلف علاقوں میں پوری طاقت اور کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا، جس میں اونچی پرواز کرنے والے پائلٹس اور فضائیہ کے پرعزم اور ماہر تکنیکی عملے کی درستگی اور تیز رفتاری کے ساتھ طیارے اڑانے اور ڈرونز کی مشق انجام پائی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کمانڈر انچیف نے مزید کہا کہ اس مشق کا پیغام آزادی، ارضی سالمیت اور انقلاب اسلامی کے مقدس نظریات کی حفاظت کے لیے تیاری اور قوت کا پیغام ہے۔ اور ایران کی عظیم قوم کے مفادات کا فیصلہ کن تحفظ، اسلامی جمہوریہ ایران کے علاقائی تعاون کو مضبوط اور فروغ دینا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کے خلاف جنگ جب کہ کہ علاقائی تعاون کو فروغ دینا اہم ہدف ہے۔
میجر جنرل موسوی نے کہا کہ خدا کے فضل اور فضائیہ کے کمانڈر اور جوان اور ذہین پائلٹس کی کوششوں کی بدولت، اس متواتر اور سالانہ مشق کے مختلف مراحل مسلح افواج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز کے ججوں اور تشخیص کاروں کی موجودگی میں تربیتی اور آپریشنل پروگراموں کے مطابق انجام پائے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کی مشقوں کا ایک اہم نتیجہ اخلاقی اور جنگی تیاریوں میں بہتری، دشمنوں کو ارضی سالمیت اور ایرانی عوام کے مفادات کی خلاف ورزی سے روکنا ہے۔
فوج کے کمانڈر انچیف نے امریکہ کی جانب سے خطے میں متعدد جنگی طیارے اور جنگی جہاز بھیجنے کے اعلان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی برسوں سے خطہ کے اندر اور باہر اپنی موجودگی کے غیر معقول جواز تراش رہے ہیں لیکن اس خطے اور خطے کی سلامتی فقط اور فقط خطے کے ممالک کی باہمی مشارکت سے ہی مستحکم ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر علاقائی قوتوں کی موجودگی خطے کے عوام اور ممالک کو نا امنی اور نقصان پہنچانے کے سوا کوئی نتیجہ نہیں دے گی۔