مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی مسلح افواج نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں اور پاکستان میں آزادانہ کارروائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر جوابی کارروائی کی جائے گی۔
اسی حوالے سے آج وزیر دفاع نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان دوحا معاہدے کی پاسداری بھی نہیں کر رہا۔
وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ 50،60 لاکھ افغانوں کو حقوق کے ساتھ پاکستان میں 40،50 سال سے پناہ میسر ہے جبکہ پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو افغان سر زمین پر پناہ گاہیں میسر ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ صورتحال مزید جاری نہیں رہ سکتی، پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنے وسائل بروئے کار لائے گا