نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ 2024 کے انتخابات میں حکمراں جماعت کا مقابلہ کرنے کے لیے علاقائی پارٹیوں کا ساتھ آنا ضروری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں علاقائی پارٹیوں کے ساتھ آنے پر زور دیتے ہوئے بدھ کو کہا کہ مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم سے بچانے کے لیے یہ ضروری ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر عبداللہ نے 'کشمیر فائلز' اور 'دی کیرالہ اسٹوری' جیسی فلموں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو تقسیم کرکے ہندوستان اور اس کے آئین کو تباہ کررہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ہندوستان کے تنوع کو بچایا جانا چاہیے۔

تیسرے محاذ کی ضرورت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عبداللہ نے کہا، "سب کو میرا پیغام ہے کہ ہندوستان میں تنوع میں اتحاد ہے۔ ہمیں تنوع کی حفاظت کرنی ہے۔ اس سے ملک کی یکجہتی کی حفاظت ہوگی۔" یہ پوچھے جانے پر کہ کیا 2024 کے انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے علاقائی پارٹیوں کا ایک ساتھ آنا ضروری ہے، انھوں نے کہا، "سوال بی جے پی کا نہیں، بلکہ ملک کا ہے، کیا آپ ملک کو مذہب کی بنیادوں پر بٹا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں یا آپ چاہتے ہیں کہ ملک متحد ہو؟ یہ ایک متنوع ملک ہے- پٹنہ میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی طرف سے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر، نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا کہ یہ میٹنگیں اہم ہیں کیونکہ یہ 2024 کے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو متحد کر دے گی۔

جموں و کشمیر میں انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر عبداللہ نے کہا، "اس ملک کی ہر ریاست میں انتخابات ہونے چاہئیں، ہمیں انتخابات سے کیوں دور کیا جا رہا ہے؟ چار سال گزر چکے ہیں، یہ ایک طویل وقت ہے، الیکشن کمیشن خود کہتا ہے کہ انتخابات کرایا جانا چاہئے۔''