مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جرمن چانسلر اولاف شولٹز نے فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمنٹ کے اراکین کی موجودگی میں اپنے سیاسی خطاب میں عالمی "کثیر قطبی نظام" کو عملی جامہ پہنانے کیلئے میکرون کے عزائم پر اپنی سیاسی پالیسی پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میکرون کی آمرانہ پالیسیوں پر طنز کرتے ہوئے جرمن کے صدراعظم نے اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں اعلان کیا ہے کہ یورپ کی ماضی کی عالمی طاقت کی واپسی کا خواب دیکھنے والوں یا اپنی ہی سرحدوں میں اپنی پارٹی کی بے مثال خود مختاری کا خواب دیکھنے والوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ آج بھی ماضی میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
جرمن کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نے اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہوئے کہ کچھ ممالک جلد ہی عالمی دو قطبی یا سہ قطبی نظام کو قبول کرنے سے انکار کر دیں گے، کہا کہ یورپی یونین کو مستقبل قریب میں یورپ کیلئے ایک اعلیٰ مقام تفویض کرنے کے مقصد سے وسیع تر عالمی سطح پر تعاون کی طرف قدم اٹھانا چاہیئے اور حکومتوں سے آگے بڑھنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے۔
انہوں نے چین اور امریکہ کے بعد یورپی یونین کو عالمی طاقتوں میں شامل کرنے کی فرانسیسی صدر کی پالیسیوں پر طنز کیا اور یورپی یونین کو تنہا کرنے کے میکرون کے عزائم کی مخالفت کی۔
انہوں نے عالمی "کثیر قطبی نظام" کے ادراک میں اپنی خارجہ سیاسی پالیسی پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جرمن کے صدراعظم کی حیثیت سے، اپنے دور کے پہلے تین مہینوں کے دوران ہماری پالیسی امریکہ اور چین سمیت دیگر چھوٹے ممالک کے ساتھ کھل کر تعلقات قائم کرنا تھی۔