روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے 12 سال کی طویل مدت کے بعد شام کی عرب لیگ میں رکنیت کی دوبارہ بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے عرب ممالک کے اس مؤقف کو مغربی ایشیائی ممالک میں سیاسی تعلقات کیلئے ایک نوید دہندہ اور امید بخش باب قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی وزارت خارجہ نے عرب لیگ میں شام کی رکنیت کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ممالک کی یہ پالیسی مغربی ایشیائی خطوں کی صورتحال کو بہتر اور آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گی۔

روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ماسکو ایسے اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے، یقیناً یہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کا منطقی نتیجہ تھا۔ ماسکو، عرب دارالحکومتوں کے ساتھ رابطے میں تھا اور مسلسل ان سے دمشق کے ساتھ مکمل تعلقات بحال کرنے کا مطالبہ بھی کر رہا تھا۔

زاخارووا نے روسی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع اپنے بیان میں بتایا ہے کہ عرب لیگ کے بانی ممالک میں سے شام کی دوبارہ اس اتحادیہ کی سیاسی سرگرمیوں میں شرکت، مشرق وسطیٰ کے خطے میں ماحول کو بہتر بنانے اور شام کے بحران کے نتائج پر تیزی سے قابو پانے میں مددگار ثابت ہو گی۔

روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ امید کرتے ہیں کہ دمشق کے خلاف غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کی وجہ سے جنگ کے بعد ہونے والے نقصانات کا ازالہ اور مسائل کو حل کرنے کیلئے عرب ممالک شام کیلئے اپنی حمایت میں اضافہ کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز، دمشق کے ساتھ دنیائے عرب کے اتحاد کی مناسبت سے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ اجلاس میں شام کی عرب لیگ میں واپسی پر اتفاق کیا تھا۔