مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ منگل کی صبح دہلی کی ایک سب سے قدیم اور مشہور بنگالی مارکیٹ میں 250 سال پرانی مسجد میں واقع مدرسہ تحفیظ القرآن دارالعلوم پر بلڈوزر چلا دیا گیا جس کے نتیجے میں مسجد کی دیوار اور مدرسہ کے دو کمرے زمیں بوس ہوگئے۔ مسجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بغیر کسی اطلاع یا نوٹس کے یہ کارروائی کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگالی مارکیٹ میں مسجد اور مدرسہ پر یہ انہدامی کارروائی زمین اور ترقی محکمہ (لینڈ اینڈ ڈیویلپمینٹ آفس) کی طرف سے کی گئی ہے اور یہ ادارہ حکومت ہند کی ایک وزارت سے وابستہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق لینڈ اینڈ ڈیویلپمینٹ آفس کے اہلکار دہلی پولیس اور نیم فوجی دستوں کے اہلکاروں کے ساتھ وہاں پہنچے، اس کے بعد پورے علاقے کی گھیرا بندی کی گئی اور پھر بلڈوزر کارروائی کا آغاز ہوا۔
بلڈوزر مسجد کی دیوار اور مدرسہ کے دو کمروں پر چلا۔ بلڈوزر کی آواز سے مدرسہ میں کہرام مچ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ جو کمرے منہدم کئے گئے ہیں کچھ ہی عرصہ پہلے ان کی تعمیر نو ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ لینڈ اینڈ ڈیویلپمینٹ محکمے کو تعمیر نو پر اعتراض تھا۔