ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر قالیباف نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی خطے اور خلیج فارس میں غیر ملکی مداخلت سے پاک استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محمد باقر قالیباف نے پارلیمنٹ کے آج (اتوار 21 مارچ) کے اجلاس کے ایجنڈے سے پہلے اپنے خطاب میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے حوالے سے کہا کہ بیرونی مداخلت سے پاک خطے اور خلیج فارس میں استحکام اور سلامتی برقرار رکھنا اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیوں میں سے ہے اور اس معاہدے سے ظاہر ہوتا ہے کہ خطے میں تنازعات کی اصل وجہ بیرونی طاقتوں کی مداخلت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو اہم پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی سے یہ سنجیدہ امید پیدا ہوئی ہے کہ یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون کی ترقی کا آغاز ہو گا جس سے خطے کے تمام ممالک بہرمند ہوں گے۔

باہمی اعتماد کا قیام دوطرفہ تعاون کی ترقی کے لیے لازمی شرط ہے

انہوں نے مزید کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کی پیشگی اور لازمی شرط اچھی ہمسائیگی اور باہمی اعتماد کو قائم کرنا ہے۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ سعودی عرب غاصب اور اسلام دشمن صہیونی حکومت کے خطرات کے حوالے سے ہوشیار رہے گا اور دور اندیشی سے کام لے گا اور سمجھوتے اور تعلقات کو معمول پر لانے کے منصوبے کے حوالے سے فیصلہ کن اور واضح موقف اختیار کرے گا۔ ہم چین، عراق اور عمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ان مذاکرات میں مناسب کردار ادا کیا۔