مہر خبر رساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ دار الحکومت نئی دہلی میں کواڈ ملکوں کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں ایک آزاد اور کھلے انڈو پیسیفک خطے کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں رہنماؤں نے آزادی، قانون کی بالادستی،خودمختاری و علاقائی اتحاد، تنازعات کے پُرامن حل اور انڈو پیسیفک خطے کی خوشحالی کے اصولوں کے لیے اپنی حمایت کو دہرایا۔ اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ اینٹنی بلنکن، جاپان کے وزیر خارجہ یوشیماسا ہیاشی اور آسٹریلیا کی وزیر خارجہ پنی وانگ نے شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا کواڈ انڈو پیسیفک خطے سے متعلق اپنے مثبت اور تعمیری ایجنڈے کی ترجیحات کو مدنظر رکھےگی۔ وزرائے خارجہ نے صحت، موسمیاتی تبدیلی،صاف ستھری توانائی کی ترسیل، اہم اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، انفراسٹرکچر، رابطے، سمندری تحفظ اور دہشت گردی سے نمٹنے جیسے موجودہ دور کے چیلنجوں پر عملی تعاون کےذریعے خطے کے لیے اپنی حمایت کو بھی دوہرایا۔
یوکرین-روس تنازع کے متعلق بیان میں اقوام متحدہ کے منشور سمیت بین الاقوامی قانون کی پابندی کے تحت، یوکرین میں ایک جامع، منصفانہ اور دیرپاامن قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
خیال رہے کہ کواڈ یا کواڈرلیٹرل سکیورٹی ڈائیلاگ انڈوپیسفک کے ساحلی علاقوں میں واقع پڑے چار ممالک امریکہ، بھارت، آسٹریلیا اور جاپان کے درمیان ایک غیررسمی سٹریٹجک فورم ہے، جس کا خیال سب سے پہلے 2007 میں اس وقت کے جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے نے پیش کیا تھا۔
دوسری جانب بین الااقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا کا یہ اتحاد بنیادی طور پر ایک چین مخالف اتحاد ہے۔