جی-20 ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج جمعرات کی صبح بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں شروع ہوا۔ اجلاس میں ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

مہر خبر رساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع سے نقل کیا ہے کہ جی-20 ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج جمعرات کی صبح بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کے بعد شروع ہوا۔ 

رپورٹس کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ یوکرین کا بحران اور اس کے عالمی حالات پر اثرات جی ٹوئنٹی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں زیر بحث اہم ترین موضوعات میں سے ہوں گے۔

جبکہ اس سے قبل خبر رساں ادارے روئٹرز نے یورپی یونین کے ایک اہلکار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ 
کہا تھا کہ یورپی یونین G20 وزرائے خارجہ اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں یوکرین "جنگ کی مذمت" شامل نہ ہونے کی صورت میں اس کی حمایت نہیں کرے گی۔

یوروپی یونین نے بھارت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس اجلاس میں یوکرین میں تنازعہ کو روکنے کے لیے مشترکہ مفاہمت تک پہنچنے کے لیے بھی کوشش کرے۔

دوسری جانب بلومبرگ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے یہ خبر بھی دی ہے کہ بھارت جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل یوکرین میں تنازعہ کی تعریف پر اختلاف اور تضاد کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے گزشتہ روز بھارت، ترکیہ اور برازیل کے وزرائے خارجہ کے ساتھ یکے بعد دیگرے ملاقاتیں کیں جبکہ وہ اپنے چینی ہم منصب سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔