مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ قرآن کے مطابق ،سود اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کے مترادف ہے۔ اسلامی مملکت میں سودی نظام بینکاری کا جاری رہنا افسوسناک ہے۔ ہمیں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ اسلامی بینکاری معاشرتی خوشحالی کا پیغام ہے۔ دراصل حکمران قرآن کو مانتے ہیں مگر حکم قرآن کو نہیں مانتے۔اگر واقعی حکم قرآن مانتے ہوتے تو اب تک سودی نظام کا خاتمہ ہو چکا ہوتا۔ مگر ایسا نہیں ہوا ۔جیسا ظالمانہ سودی نظام پاکستان میں نافذ ہے، مغرب میں بھی نہیں ہے۔ ہم شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ثابت ہوئے ہیں۔سودی نظام کو اللہ اور رسول سے جنگ اس لیے قرار دیا گیا کہ سود غریبوں کی موت بن کر آتا ہے ۔سودی نظام غریب کے معاشی قتل کا باعث ہے۔ سود لینے والے غریبوں کو اذیت سے گزرنا پڑتا ہے ۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ مرید نقوی نے کہا سودی نظام کے خاتمے کے عدالتی حکم اور اس کے خلاف اپیل واپس لینے کے حکومتی اعلان کے بعد اسلامی بینکاری کے عملی اقدامات کی فی الفور ضرورت ہے۔مگر ابھی تک حکومت لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ سودی نظام کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان اور اسلامی نظام بینکاری نافذ کیا جائے ۔