پاکستانی وفاقی شریعت عدالت کے چیف جسٹس نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت ٹرانسجینڈر بچوں کو حقوق فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ کی سربراہی میں وفاقی شریعت عدالت کے 2 رکنی بینچ نے ٹرانسجیڈر ایکٹ کے خلاف مقدمات کی سماعت کی، جس میں چیف جسٹس نے وزارت انسانی حقوق کے وکیل کو بغیر کسی تیاری کے عدالت میں پیش ہونے پر ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عدالت آنے سے پہلے آرڈر پڑھ لیا کریں۔ وزرات انسانی حقوق ٹرانسجیڈر بچوں کو حقوق فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

عدالت نے وزرات انسانی حقوق کو کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری انسانی حقوق کو آئندہ سماعت پر مکمل رپورٹ ایس او پیز کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہی کہ یہ بچے کہاں جائیں گے۔