یونان میں پیٹرول ڈلوانے کے بعد بل ادا نہ کرنے والا نوجوان پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا، اس قتل کو مقامی لوگوں نے نسل پرستانہ قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیاہےکہ یونان کے شمالی شہری تھیسالونیکی کا رہائشی روما  کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ شہری گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے کے بعد نکلا تو موٹرسائیکل پر سوار پولیس اہلکاروں نے اُس کا پیچھا کیا اور نہ رکنے پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کا یہ واقعہ پانچ دسمبر کو پیش آیا جس کے بعد نوجوانوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ 7 روز زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گیا۔پولیس حکام کے مطابق نوجوان نے گاڑی میں 20 یورو کا پیٹرول ڈلوایا اور رقم ادا کیے بغیر فرار ہوگیا تھا۔ واقعے کے بعد تھیسالونیکی میں روما کمیونٹی کے لوگوں اور عام شہریوں نے احتجاج کیا اور پولیس اقدام کو نسل پرستانہ قرار دیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو اس دوران مختلف مقامات پر مظاہرین مشتعل بھی ہوئے۔

روما کمیونٹی کے سیکریٹری انتونیس ٹیسیوس نے کہا کہ ’نوجوان کی ہلاکت پر ہر شخص افسردہ اور رنجیدہ ہے، جس کو ہم الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے، حکومت کو اس معاملے کی شفاف تحقیقات کر کے واقعے میں ملوث افراد کو سزا دینی چاہیے‘۔پولیس اور روما کمیونٹی کی جانب سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ اسپتال اتنظامیہ نے بتایا کہ منگل کی صبح آپریشن کے دوران نوجوان دم توڑ گیا۔

روما کمیونٹی نے پولیس اقدام اور نوجوان کے قتل کو نسل پرستانہ قرار دیا ہے۔