مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا نام بدھ تک سامنے آجائے گا جبکہ تعیناتی کا عمل پیر سے شروع ہوگا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اگلے ہفتے منگل یا بدھ تک آرمی چیف کا نام سامنے آجائے گا، جو نام سمری میں آئیں گے اُن میں سے ہی ایک نام پر سب کا اتفاق رائے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا عمل پیر سے شروع ہوگا اور 29 نومبر کو تقریب ہوگی جبکہ اتفاق ہوگیا ہے کہ کسی بھی نام پر عسکری و سیاسی قیادت اتفاق کرے گی۔وزیر دفاع نے کہا کہ اسحاق ڈار نے صدر سے ملاقات میں آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بات کی، سسٹم میں فوج کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، کوئی بھی فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت کے بغیر نہیں کریں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ملک کی 75 سالہ تاریخ میں کسی نے اتنے الزام نہیں لگائے جتنے عمران خان نے لگائے، وہ بار بار ایک ہی بات دہرا رہے ہیں کہ نواز شریف مرضی کا آرمی چیف لارہے ہیں۔قبل ازیں نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اہم تعیناتی کے معاملے پر اتفاق ہوچکا ہے، معاملہ پیپر پر آنا اور رسمی اعلان ہونا باقی ہے جو ایک دو روز میں ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس تعیناتی کا اختیار آئینی طور پر وزیر اعظم کا ہے اور وہ ہی اس کا فیصلہ بھی کریں گے، چونکہ حساس نوعیت کے فیصلے پر اتفاق رائے ہوتا ہے اس لیے مشاورت بھی کی گئی البتہ اس کا ہرگز مقصد اختیار نہیں ہے کیونکہ آئینی طور پر وزیراعظم کو ہی فیصلہ کرنا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں جہاں اسحاق ڈار کی مدد کی ضرورت تھی وہاں اُن سے خدمات لی گئیں ہیں، ایک دو دنوں میں آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ ہوجائے گا۔