عراق میں صدر اسٹریم کے سربراہ مقتدی الصدر نے اپنے حامیوں کے لئے ١۰ ہدایات منتشر کی ہیں اور ان سےمطالبہ کیا ہے کہ آپ جو اس ملک میں اصلاحات کے خواہاں ہیں، اختلاف سے دور رہتے ہوئے اربعین کے زائرین کا احترام اور منزلت محفوظ رکھیں۔

 مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق سیاسی پارٹی صدر اسٹریم کے سربراہ مقتدی الصدر نے اپنے حامیوں کے لئے ١۰ ہدایات منتشر کی ہیں اور ان سے مطالبہ کیا ہے کہ  آپ جو اس ملک میں اصلاحات کے خواہاں ہیں، اختلافات سے دور رہتے ہوئے اربعین کے زائرین کا احترام اور منزلت محفوظ رکھیں۔
مقتدی صدر کے ١۰ مطالبات جن پر کاربند رہنے کو انہوں نے اپنے حامیوں پر لازمی قرار دیا ہے، درج ذیل ہیں:
ایک: اربعین مارچ کے راستوں میں مخصوص پرچموں اور جھنڈوں کے بغیر حاضر ہوں اور مسلح تنظیموں، سیاسی پارٹیوں اور نسلی اور قومی گروہوں کی حمایت نہ کریں، کیونکہ امام حسین ﴿ع﴾ اسلام، انسانیت اور اصلاح کے امام ہیں۔ 
دو: کسی بھی صورت میں شخصیات، شہدا اور دیگر افراد کی تصاویر ہاتھوں پر اٹھائیں، یہ تمام شہدا سید الشہدائے اہل بہشت امام حسین ﴿ع﴾ میں فنا ہوچکے ہیں۔
تین: قطعاً کفن نہ پہنیں، اسی طرح ایسا لباس بھی نہ پہنیں جو آپ کو دوسرے زائرین سے الگ دکھائے، من جملہ فوجی یونیفارم نہ پہنیں۔ تمام لوگ اس راستے میں اخلاص اور طہارت کا لباس زیب تن کریں۔
چار: آپ کے نعرے صرف اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اس کی اطاعت کے ساتھ ہونے چاہئیں، اسی طرح امام حسین ﴿ع﴾ اور اہل بیت ﴿ع﴾ کی یاد کے ساتھ ہوں، کوئی دوسری چیز نہ ہو۔ 
پانچ: صبر، حکمت اور اخلاق کی اعلی سطح پر مراعات کریں،ہر اس فرد کے ساتھ جو قوانین اور ہدایات کا خیال نہ رکھے، بغیر کسی رعایت کے قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی جانب سے اس سے نمٹا جائے، یہ افراد حقیقت میں شعائر حسینی پائمال کرتے ہیں اور ان کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
چھ: دوسروں کو بعثی، دہشت گرد یا مسلح گروہ یا ان جیسے دوسرے القابات سے مورد الزام ٹہرانا ممنوع بلکہ حرام ہے۔
سات: غیر ملکی زائرین، خاص طور پر ایرانی بھائیوں کو ہاتھ، زبان یا بیان منتشر کر کے یا کسی بھی دوسرے طریقے سے اذیت پہنچانا نفرت انگیز، قبیح اور ممنوع بلکہ حرام اور تمام مسلمہ عرفیات کے برخلاف ہے۔  
آٹھ: مسلم اور یقینی ہے کہ کسی بھی قسم کا اسلحہ کا رکھنا ممنوع اور حرام ہے اور قانون نافذ کرنے کرنے والے ادارے خلاف ورزی کے مرتکب افراد سے سختی سے نمٹیں۔ 
نو: عراق کے تمام حصوں اور خاص طور پر کربلا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ اپنی اونچی سطح پر تعاون کیا جائے۔ ہم پیشگی ان ﴿سیکورٹی فورسز﴾ کے مشکور و قدرداں ہیں۔
دس: حشد شعبی اور سرایا الاسلام رواں سال چوکیاں اور سیکورٹی مراکز قائم کرنے سے اجتناب کریں، یہ ضروری امر ہے اور اس کے نتائج سب کے لئے خطرناک ہیں۔
مقتدی صدر نے اپنی ١۰ ہدایات کے آخر میں تاکید کی کہ جو کوئی بھی ان ہدایات پر عمل نہیں کرے گا ہم میں سے نہیں ہے اور اس کی ذمہ داری خود اسی پر ہوگی۔