مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ رات امریکی نیوز چینل ای بی سی سے بات کرتے ہوئے خبر دی کہ یوکرین جنگ میں دو امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
اسپوٹنک نیوز کے مطابق، محکمہ خارجہ کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہم یقینی طور پر تصدیق کرسکتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں ڈونباس کے علاقے میں دو امریکی ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس با ت پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ دو امریکی فوجی ڈونباس کے علاقے میں یوکرینی افواج کے لئے اور روس کے خلاف لڑ رہے تھے۔
امریکی ترجمان نے ان دو فوجیوں کا نام لئے بغیر کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ ان دو فوجیوں کے خاندانوں سے رابطے میں ہے اور ان کے سفر کے لئے مطلوبہ سہولیات فراہم کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ۲۴ فروری ۲۰۲۲ سے یوکرین کے جنوب مشرق میں واقع ڈونباس کے علاقے میں روسی افواج کی مخصوص کاروائیاں شروع ہوئی تھیں اور تاحال جاری ہیں۔ گزشتہ مارچ کے مہینے میں روسی افواج نے ڈونباس میں اپنی کاروائی کے پہلے مرحلے کے کامیابی سے مکمل ہونے کی خبر دی تھی اور اعلان کیا تھا کہ اس علاقے میں یوکرینی افواج کی طاقت کو بہت زیادہ حد تک کم کردیا گیا ہے۔
در ایں اثنا امریکی نیوز چینل ای بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد جو کہ یوکرینی فوج کے لئے لڑ رہی ہے، روسی افواج کے ہاتھوں گرفتار ہونے سے پہلے خودکشی کر لیتے ہیں۔
ایک سابق امریکی فوجی افسر جیمز واسکز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خود اس نے یوکرینی افواج کے لئے لڑنے پر مائل بہت سے فوجیوں کو خودکشی کرنے کی تربیت دی ہے۔