بھارت میں فوجی بھرتیوں کے نئے متنازع نظام کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے جس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں جب کہ مشتعل افراد نے حکمراں جماعت بی جے پی کے دفتر کو بھی نذر آتش کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت میں فوجی بھرتیوں کے نئے متنازع نظام کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے جس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں جب کہ مشتعل افراد نے حکمراں جماعت بی جے پی کے دفتر کو بھی نذر آتش کردیا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات کے دوران مظاہرین ننے ریلوے کی کچھ املاک پر بھی حملہ کیا اور متعدد ریل گاڑیاں اور بوگیاں جلا دی گئیں جب کہ پٹڑیوں اور ریلوے اسٹیشن کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ احتجاج کرنے والوں نے سڑکیں بلاک کردیں۔ ریاست بہار میں کم و بیش ایک درجن مقامات پر مظاہروں میں ہزاروں افراد نے  فوجی بھرتیوں کے نئے نظام کے خلاف احتجاج کیا۔

ریاست ہریانہ، مغربی راجستھان میں بھی فوجی بھرتیوں کے نئے مظام کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ جلاؤگھیراؤ کے دوران بس اور نجی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

واضح رہے کہ مودی حکومت نے رواں ہفتے ہی بھارت میں فوجی بھرتیوں میں بحالی کا اعلان کیا تھا۔ پالیسی کے مطابق بی جے پی حکومت اہل کاروں کی اوسط عمر کم کرنے اور پنشن اخراجات میں تخفیف کرنا چاہتی ہے جب کہ بھرتی کے خواہش مند امیدواروں، سابق فوجیوں، اپوزیشن رہنماؤں سمیت خود حکومتی جماعت بی جے پی کے چند ارکان نے بھی فوجی بھرتیوں سے متعلق ترمیمی پالیسی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔