پاکستان کے سابق وزير خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ہدایت پر امریکی سفارتکار کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا اور واشنگٹن میں بھی اپنے سفیر کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزير خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ہدایت پر امریکی سفارتکار کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا اور واشنگٹن میں بھی اپنے سفیر کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے میں نہیں سمجھتا کہ کسی ملک کو ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کرنی چاہیے۔

سابق وزیرخارجہ نے کہا یہاں فیصلے ہمارے آئین، قانون اور عوامی امنگوں کے مطابق ہونے چاہئیں، آج پاکستانی قوم میں جو اضطراب کی کیفیت ہے اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی قوم نہیں چاہتی کہ ہمارے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت ہو، پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کہہ رہی ہے کہ بیرونی مداخلت نامناسب ہے چنانچہ " ڈی مارش" اور احتجاج  کیا جائے۔ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ہدایت پر ہم نے دفتر خارجہ میں سفارت کار کو بلا کر احتجاج کیا اور واشنگٹن میں بھی اپنے سفیر کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا۔