مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرائن میں روسی فوجی آّریشن کا 41 واں دن شروع ہوگیا ہے جبکہ یوکرائن کے صدر ولودومیر زیلنسکی آج اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔
اقوام متحدہ میں برطانوی سفیر کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرآئن کے صدر آج سکیورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ امریکہ نے اس ہفتہ روس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ادھر روس نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یورپی ممالک سے ایٹمی ہتھیاروں کو فوری طور پر نکال لے۔ اقوام متحدہ میں روسی سفیر کے معاون دیمتری یولیانسکی نے کہا ہے کہ امریکہ کو اپنے ایٹمی ہتھیار ان ممالک سے امریکہ میں واپس لانا چاہیے جن کے پاس ایٹمی ہتھیار نہیں ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنے ایٹمی ہتھیار یورپ کے غیر ایٹمی ہتھیاروں والے ممالک میں رکھ کر این پی ٹی کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔ ادھر روس کی جانب سے 52 ممالک کے لیے 9 اپریل سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔روس نے بوچا میں نسل کشی سے متعلق یوکرائنی صدر ولودومیر زیلنسکی کے الزامات بھی یکسر مسترد کر دیئے۔اقوامِ متحدہ میں روس کے مندوب وسیلے نیبنزیا نے صحافیوں کو مبینہ شواہد پیش کر دیئے۔ روسی مندوب وسیلے نیبنزیا کا کہنا ہے کہ بوچا میں نسل کشی نہیں فالس فلیگ آپریشن کیا گیا، یہ فالس فلیگ آپریشن یوکرائنی حکومت اور مغربی اسپانسرز نے کیا۔ روسی مندوب نے اقوامِ متحدہ میں یہ بھی کہا کہ بوچا کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر یوکرائنی فوج نے شیلنگ کی تھی۔