مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں مسلمانوں پر ہندو تہوار کے موقع پر 10 دن کے لیے اپنی گوشت کی دکانیں بند رکھنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق درگاہ مائی کی پوجا کے نام سے 10 دن تک جاری رہنے والے مشہور ہندو تہوار کے آغاز پر ہی مسلمانوں کو گوشت کی دکانیں بند رکھنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔
جنوبی اور مغربی نئی دہلی کے میئرز نے تجویز دی ہے کہ تہوار کے 10 دن تک مندر میں آمد و رفت زیادہ ہوجاتی ہے ایسے میں مندر آنے والوں کو دکانوں پر لٹکا ہوا گوشت دیکھ کر تکلیف ہوگی۔
میئرز کے مطابق اس سے ہندو کمیونیٹی کے جذبات بھڑک سکتے ہیں اور امن و عامہ کا مسئلہ کھڑا ہوسکتا ہے اس لیے مسلمان ان 10 دنوں میں دکانیں بند رکھیں۔
میونسپل اداروں کے سربراہان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ گائے کی باقیات کو ٹھکانے لگانے کے بجائے سڑک پر پھینک دیا جاتا ہے جسے کتے کھاتے ہیں اور گندگی پھیلتی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکمراں جماعت کے کارندوں نے گوشت کی دکانیں بند کروانا شروع کردی ہیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔