مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے فلموں کی سینما میں نمائش سے متعلق قوانین کو نرم کرتے ہوئے سنسر شپ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹوئٹر پر اعلان کیا ہے کہ سینما میں فلموں کی نمائش کے لیے عمر کے حساب سے درجہ بندی 21+ مقرر کردی گئی ہے جس کے بعد سینما گھروں میں 21 سال سے زائد عمر کے فلم بین عالمی ورژن کے مطابق فلمیں دیکھ سکیں گے۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں سینما گھروں میں فلموں کو نمائش کے لیے سخت سنسر شپ سے گزرنا پڑتا تھا اور عالمی ورژن کے تحت فلموں کو دکھانے کی ممانعت کے باعث بالغوں کے مواد والی فلموں کی کانٹ چھانٹ یا ایڈٹ کی جاتی تھی۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات خلیجی ممالک میں سب سے زیادہ مغربی ممالک کی منحرف ثقافت کا پرچار ہے اور حالیہ برسوں میں مزید جدت لانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت اپنے قوانین میں مسلسل ترمیمات کر رہی ہے۔
گزشتہ برس متحدہ عرب امارات نے اجتماعی آزادی مہم کے تحت غیر شادی شدہ جوڑوں کے ایک ساتھ رہنے پر پابندی اور بغیر شادی کے بچوں کی پیدائش پر سزا ختم کرنے سمیت شراب نوشی سے متعلق پابندیوں کو ختم کردیا تھا۔
امارات نے رواں ماہ کے آغاز میں مغربی طرز پر جمعہ کے بجائے ہفتہ اور اتوار کی ہفتہ وار تعطیلات کا اعلان کیا ہے اور جمعہ کو یوم مسلمہ ختم کردیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرکے اس عربی ملک کو اسرائیل کے حوالے کردیا ہے اب امارات کے قوانین اسرائیل مرتب کرےگا اور اماراتی حکمراں انھیں نافذ کریں گے۔