مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ممتاز اور اعلی علمی اور سائنسی شخصیات سے خطاب کرتے ہوئےفرمایا: ایران کے ممتاز اور پڑھے لکھے افراد کو ملک سے باہر بھیجنے والے عناصرغداراور خائن ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ممتاز اور علمی و سائنسی شخصیات کو ایرانی قوم کی آنکھوں کا نور قراردیتے ہوئے فرمایا: ملک کی ممتاز علمی اور سائنسی شخصیات ایران کے دنیا کے ساتھ علمی اور سائنسی فاصلے کو کم کرنے یا ختم کرنے کے سلسلے میں بہت زیادہ مدد فراہم کرسکتی ہیں۔اور دنیا میں نئے اسلامی تمدن کی ایجاد میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں بعض ممتاز شخصیات کے بیان کردہ موضوعات کو مفید اور مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: انسان صرف ذہنی صلاحیتوں سے ممتاز نہیں بن سکتا بلکہ ہمیں اللہ تعالی کی اس عطا کردہ استعداد اور صلاحیت پر اس کا شکر و سپاس ادا کرنا چاہیے اورممتاز شخصیت بننے کے لئے ہمت ، مجاہدت اور تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔ ممتاز شخصیت میں تبدیل ہونے کے لئے والدین، استاد ، متعلقہ حکام اور اداروں کی کوششیں بھی اہمیت کی حامل ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو بالقوہ ممتاز قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمن عرصہ دراز سے ایرانی قوم سے اس امتیاز کو سلب کرنے کی کوشش کررہا ہے اور وہ ہمیں یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم سب کچھ کرسکتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہندوستانی عوام کے ذہن سے خوداعتمادی اور توانائی کے احساس کو ختم کرنے کے سلسلے میں برطانیہ کی بالواسطہ اور بلاواسطہ کوششوں کے بارے میں جواہر لعل نہرو کے ایک واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی 200 سالہ حالیہ تاریخ میں بھی برطانوی سامراج اور حکام وقت نے خود اعتمادی کے احساس کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا لیکن انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد دشمن کی یہ سازش مکمل طور پر ناکام ہوگئی اور ایرانی جوانوں نے مختلف میدانوں میں اپنی توانائیوں اور صلاحیتوں کے ذریعہ ثابت کردیا کہ ہم سب کچھ کرسکتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جو قوم اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کے بارے میں غفلت کرتی ہے سامراجی اور استعماری طاقتیں اسے جلد نابود کردیتی ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: قرآن مجید نے ہمیں غفلت سے دور رہنے اور جد وجہد اور تلاش و کوشش کی سفارش کی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےملک کے ممتاز افراد کی مہاجرت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج ملک میں ممتاز افراد کے رشد و پیشرفت کی راہیں ہموار ہیں۔ تحصیل علم کے لئے ہجرت کرنے اور پھر ملک میں واپس آکر خدمت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن بعض یونیورسٹیوں میں ایسے عناصر موجود ہیں جو ممتاز جوانوں کو ملک کے مستقبل سے ناامید اور مایوس کرتے ہیں اور انھیں ملک سے باہر بھیجنے کی راہیں ہموار کرتے ہیں اور یہ کام ملک و قوم کے ساتھ بہت بڑی خیانت اور غداری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں علمی بنیادوں پر تاسیس کمپنیوں کی محصولات سے استفادہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایران علم و دانش کی بلندیوں کی سمت گامزن ہے ۔دشمنوں کے اندر بے چینی ایران کی مختلف میدانوں میں پیشرفت ،ترقی اور کامیابی کا مظہر ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر کے علمی معاون جناب ستاری نے علم و دانش کی بنیادوں پر تاسیس کمپنیوں کی محصولات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم علم و دانش کی بنیاد کمپنیوں کی تاسیس کے ذریعہ دشمن کی اقتصادی پابندیوں کو ناکام بنا سکتے ہیں اور جہاں ایسی کمپنیاں موجود ہیں وہاں دشمن کی پابندیاں ناکام ہوگئی ہیں ۔ ایرانی حکام سے سفارش کرتے ہیں کہ وہ ان کمپنیوں کی محصولات سے استفادہ کریں اور ملک کو اقتصادی اور صنعتی لحاظ سے مضبوط بنانے میں ہمارا بھر پور تعاون کریں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل چند ممتاز طلباء اور شخصیات نے بھی اپنے اپنے خیالات اور نظریات کا اظہار کیا۔