اجراء کی تاریخ: 5 فروری 2019 - 21:43

روس میں جاری افغان امن مذاکرات میں طالبان نے جنگ زدہ افغانستان کے لیے نئے آئین کا مطالبہ کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس میں جاری افغان امن مذاکرات میں طالبان نے جنگ زدہ افغانستان کے لیے نئے آئین کا مطالبہ کردیا۔ طالبان رہنماؤں، سابق صدر حامد کرزئی، اپوزیشن رہنما اور قبائلی علماء مذاکراتی عمل میں شامل ہیں تاہم کابل حکومت کے حکام مذاکرات کا حصہ نہیں۔ طالبان وفد کے ترجمان شیر محمد عباس نے ماسکو میں کہا کہ کابل حکومت کا آئین غیر موزوں ہے جسے مغربی ملک سے حاصل کیا گیا اور امن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ واضح رہے کہ طالبان افغانستان کے صدر اشرف غنی اور ان کی انتظامیہ کو امریکی کٹھ پتلی تصور کرتے ہیں۔

سابق افغان صدرحامد کرزئی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ افغان عوام کےدرمیان یکجہتی سےہی جمہوری اور آزاد افغانستان حاصل کیا جاسکتا ہے۔ حامد کرزئی نے افغان امن عمل کے لیے امریکہ کی کوششوں کا بھی خیر مقدم کیا۔

دوسری جانب امریکہ اور افغان حکومت نے ماسکو کانفرنس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس میں شرکت نہیں کی ہے۔