سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے ہاتھوں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی بیٹیوں نے اپنے باپ کے نقش قدم پر چلنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سعودی عرب کے بادشاہ اور اس کے خونخوار بیٹے ولیعہد محمد بن سلمان کے بھیانک جرائم سے پردہ اٹھاتی رہیں گی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب  کے ولیعہد محمد بن سلمان کے ہاتھوں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی بیٹیوں نے اپنے باپ کے نقش قدم پر چلنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سعودی عرب کے بادشاہ اور اس کے بیٹے ولیعہد محمد بن سلمان کے بھیانک جرائم سے پردہ اٹھاتی رہیں گی۔ مقتول خاشقجی کی بیٹیوں نے واشنگٹن پوسٹ میں اپنے والد کے لیے شائع ہونے والی تعزیت سے متعلق تحریر میں زور دیا کہ ان کی روشنی کبھی مدھم نہیں ہوگی' اور ان کے والد کے خواب ان کے ذریعے سے جاری رہیں گے۔ اطلاعات  کے مطابق نہی جمال خاشقجی اور رزان جمال خاشقجی نے واشنگٹن پوسٹ کی آن لائن شائع ہونے والی تحریر میں لکھا کہ 'یہ کسی قسم کی تعریف نہیں ہے جس کے بعد اس کی حیثیت ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے مزید تحریر کیا کہ 'نہ ہی ان کی روشنی کبھی مدھم ہوگی، ان کے خواب ہماری صورت میں زندہ رہیں گے۔ جمال خاشقجی کی صاحبزادیوں نے اپنے والد کو 'بابا' کہہ کر یاد کیا، جو 'ایک محبت کرنے والے بڑے دل کے مالک تھے، وہ اکثر سفر میں رہتے اور واپسی پر اپنے ساتھ 'تحائف اور متاثر کردینے والی کہانیاں لے کر آتے'۔

مقتول صحافی کی صاحبزادیوں کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی جانتے تھے کہ ان کے الفاظ لوگوں کو کس قدر متاثر کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد کے لیے یہ ضروری ہے کہ ان کے خیالات پر بحث کی جائے، جن کے لیے تصنیف، صرف ایک نوکری نہیں تھی بلکہ ضرورت تھی۔ صاحبزادیوں کا کہنا تھا کہ ان کے الفاظ ہمارے ساتھ موجود ہیں جس کے لیے ہم شکر گزار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جمال خاشقجی نے امریکا میں ایک نئی زندگی کا آغاز کیا تھا لیکن وہ اپنے وطن 'سعودی عرب' کے حالات پر بہت غم زدہ رہتے تھے اور وہ اپنے وطن کے لیے کبھی بھی نااُمید نہیں ہوئے۔ واضح  رہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صحافی جمال خاشقجی کو رواں برس 2 اکتوبر 2018 کو ترکی میں سعودی قونصل خانہ میں سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر قتل کردیا گیا تھا۔ اور ان کی لاش ابھی تک سعودی حکام نے ورثاء کے حوالے نہیں کی ۔ خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے گئے تھے۔ خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ اور اس کے خونخوار بیٹے محمد بن سلمان کا خونی چہرہ دنیا کے سامنے نمایاں ہوگیا۔