مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے ساتھ غیر انسانی رفتار کے بارے میں فاش کرتے ہوئےکہا ہے کہ سعودی عرب میں گرفتار ہونے والے رضاکاروں کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے ان میں خواتین بھی شامل ہیں جنھیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب نے رواں سال میں انسانی حقوق کے رضا کاروں کو گرفتار کیا تھا جن میں 10 خواتین اور 7 مرد شامل ہیں۔
سعودی حکام کی جانب سے گرفتار کیے جانے والوں میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جو ریاست میں خواتین پر ڈرائیونگ سے متعلق پابندی کے خلاف احتجاج مہم کا حصہ تھیں
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ان رضاکاروں کو مغربی بحیرہ احمر کے ساحل پر قائم دھاھبان کی جیل میں قید کیا گیا تھا، جنہیں وہاں الیکٹرک شاٹ لگائے گئے اور ان پر جسمانی تشدد کیا گیا جس کی وجہ سے ان میں سے بیشتر اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے اور چلنے سے قاصر ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی گروپ نے الزام لگایا کہ ایک فرد کو چھت سے لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور خاتون کو تفتیش کے دوران جنسی طور پر ہراساں بھی کیا گیا، تحقیق کرنے والوں نے ماسک پہن رکھے تھے۔