مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق مشہد مقدس میں آسمان امامت اور ولایت کے آٹھویں درخشاں ستارے حضرت امام رضا علیہ السلام کی شب شہادت کی مناسبت سے کئی ملین ایرانی اور غیر ایرانی زائرین حرم رضوی میں جمع ہوئے ہیں۔ مشہد مقدس میں سلطان العرب والعجم کے دربار میں کئی ملین زائرین لبیک کہتے ہوئے حاضر ہوئے ہیں حرم سمیت پورا شہر سیاہ پوش ہے زائرین اور عزادار گروہ در گروہ حرم میں داخل ہورہے ہیں حرم کے تمام صحن اور رواق زائرین سے مملو ہیں۔ علماء ومورخین کابیان ہے کہ حضرت امام رضا علیہ السلام بتاریخ ۱۱/ ذیقعدہ ۱۵۳ ھ یوم پنجشنبہ بمقام مدینہ منورہ پیدا ہوئے 30 صفر المظفر کو آپ مشہد مقدس میں درجہ شہادت پر فائز ہوئے ۔
آپ کے والدماجدحضرت امام موسی کاظم علیہ السلام نے لوح محفوظ کے مطابق اورتعیین رسول صلعم کے موافق آپ کو" اسم علی" سے موسوم فرمایا،آپ آل محمد(ص) کے تیسرے " علی" ہیں ۔
آپ کی کنیت ابوالحسن تھی اورآپ کے القاب صابر،زکی،ولی،رضی،وصی تھے اورآپ کا سب سےمشہور لقب رضا تھا۔
علامہ طبرسی تحریرفرماتے ہیں کہ آپ کورضااس لیے کہتے ہیں کہ آسمان وزمین میں خداوعالم ،رسول اکرم اورآئمہ طاہرین،نیزتمام مخالفین وموافقین آپ سے راضی تھے ۔
علامہ مجلسی تحریرفرماتے ہیں کہ بزنطی نے حضرت امام محمدتقی علیہ السلام سے لوگوں کی افواہ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آپ کے والدماجدکولقب رضاسے مامون رشیدنے ملقب کیاتھا آپ نے فرمایاہرگزنہیں یہ لقب خدا و رسول (ص) کی خوشنودی کاجلوہ بردارہے اورخاص بات یہ ہے کہ آپ سے موافق ومخالف دونوں راضی اورخوشنودتھے ۔