مہر خبررساں ایجنسی فرانس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے دوسرے مرحلے کے تحت ایران کے تیل، شپنگ اور مالیاتی شعبوں پر مزید پابندیاں آج سے نافذ کردی جائیں گی جبکہ ان پابندیوں میں امریکہ کو عالمی برادری کا تعاون حاصل نہیں ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے دوسرے مرحلے کا اطلاق آج سے ہوجائے گا، جس کے تحت ایران کے تیل، شپنگ اورمالیاتی شعبوں سمیت 700 سے زائد شخصیات، کمپنیوں اور جہازوں پر پابندی عائد ہوجائے گی۔ جس کے باعث ایرانی کمپنیوں کا عالمی ادائیگیوں کے سوئفٹ نیٹ ورک بھی سے رابطہ منقطع ہوسکتا ہے۔
رابطہ منقطع ہوجانے پر ایرانی کمپنیاں عالمی مالیاتی نظام سے مکمل طور پر کٹ جائیں گی تاہم امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ اسے اس مرحلے میں ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے میں عالمی برادری کا تعاون حاصل نہیں ہے اس لئے وہ جاپان، جنوبی کوریا، بھارت، ترکی، اٹلی سمیت 8 ممالک کو ایران سے تیل خریدنے کا استثنی دے رہے ہیں ۔
ادھر ایران نے امریکی پابندیوں کو ملک کی پیشرفت اور ترقی کے لئے اہم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے گذشتہ 40 برس سے امریکی پابندیوں کے سائے میں خاطر خواہ ترقی اور پیشرفت حاصل کی ہے اور امریکی پابندیوں کے سائے میں ایران نے مضبوط میزائل سسٹم تیار کیا ہے جس نے استکباری طاقتوں کو لرزہ طاری کررکھا ہے اور ہماری پیشرفت میں کوثر جنگی طیارے کی چوتھی نسل بھی شامل ہے۔