مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانہ میں بہیمانہ طور پر قتل کئے گئے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے دو بیٹوں نے سعودی عرب کے خونخوار حکام سے باپ کی لاش واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق خاشقجی کے دو بیٹوں عبداللہ اور صلاح نے سی این این کے ساتھ گفتگو میں اپنے باپ کے سعودی عرب کے حکام کے ہاتھوں بہیمانہ اور وحشیانہ قتل کے بارے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں باپ کی لاش واپس دی جائے تاکہ وہ اسے بقیع میں اپنے دوسرے رشتہ داروں کے ہمراہ دفن کرسکیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب پہلے خاشقجی کے قتل سے انکار کرتا رہا لیکن ترکی نے سعودی عرب کے جھوٹ کو برملا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے 15 اہلکار خاشقجی کو قتل کرنے کے لئے آئے اور وہ خاشقجی کو قتل کرکے سفارتی آڑ میں واپس چلے گئے جس کے بعد عالمی دباؤ میں سعودی عرب نے خاشقجی کے بہیمانہ قتل کا اعتراف کرلیا لیکن وہ خاشقجی کی لاش کو تحویل میں دینے سے انکار کررہا ہے جبکہ ترکی کے صدر اردوغان خاشقجی کی لاش کو دکھانے کا مطالبہ کررہے ہیں اور اب خاشقجی کے بیٹوں نے بھی سعودی حکام سے باپ کی لاش کو واپس کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کو عالمی سطح پر بہت بڑی بدنامی اور رسوائی کا سامنا ہے۔