مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے دارالحکومت نئی دہلی میں زبردستی مسلمانوں سے گوشت کی دکانیں بند کرادی ہیں۔ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقتلیتوں کے خلاف مہم جاری ہے۔ نو راتری میلے کے موقع پر ہندو شدت پسند نئی دہلی کی گڑگاں مارکیٹ میں آئے اور مسلمانوں سے کہاکہ وہ گوشت کی دکانیں بند کردیں۔ مسلمانوں کے انکار پر شدت پسندوں نے ان پر تشدد کیا اور زبردستی دکانیں بند کروادیں۔ مسلمانوں کا کہناہے کہ مودی حکومت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم کرنے والے ہندو شدت پسندوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتی، دکان بند ہونے سے ان کا روزگار ختم ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساتنا میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے 2 مسلمانوں ریاض خان اور شکیل پر گائے کو ذبح کرنے کے الزام میں لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کیا تھا۔ انتہا پسندوں کے تشدد کے نتیجے میں دونوں افراد شدید زخمی ہوگئے تھے جس میں سے ریاض خان ہسپتال میں دم توڑ گیا جبکہ شکیل نامی نوجوان کومے کی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہے۔