مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی حکومت نے اٹارنی جنرل کو سعودی عرب پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات پر مامور کردیا ہے۔ ترک حکومت نے اٹارنی جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو حکم دیا ہے کہ وہ دیگر سکیورٹی اداروں کے ھمراہ سعودی عرب کے لاپتہ یا مقتول صحافی کے قتل کی تحقیقات کا کام وسیع پیمانے پر انجام دیں ۔اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کی حکومت پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی گذشتہ ہفتہ اس وقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ میں پہنچے تھے۔ اس کے بعد ایسی اطلاعات سامنے آئیں جن میں کہا گيا کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر حمال خاشقجی کو قتل کردیا گيا ہے اور ان کے قتل میں 15 افراد ملوث ہیں جن کا تعلق سعودی حکومت سے ہے۔ ادھر ترک پولیس نے بھی اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب کے صحافی کو ترکی میں قتل کیا گیا ہے اور اس کے قتل میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
اجراء کی تاریخ: 10 اکتوبر 2018 - 06:58
ترکی کی حکومت نے اٹارنی جنرل کو سعودی عرب پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات پر مامور کردیا ہے۔