مہر خبررساں ایجنسی نے صدراتی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے ضمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی اور برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسامے نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ایرانی صدر نے اس ملاقات میں مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکی صدر کے خارج ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرکے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ ایران کی فوجی طاقت صرف دفاعی نوعیت کی اور ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر مدد فراہم کررہا ہے۔
صدر روحانی نے ایران اور برطانیہ کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک بینکی اور تجارتی شعبوں سمیت دیگر شعبوں میں بھی باہمی تعلقات کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں برطانوی وزير اعظم نے اہواز میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اورایرانی صدر کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ۔ برطانوی ويزر اعظم نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی پاسداری کرےگا۔