مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں نے یمن کے بارے اپنی رپورٹ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وحشیانہ جرائم کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے یمن میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسے متعدد شواہد موجود ہیں جن سےظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں عالمی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ تحقیق کاروں کی رپورٹ کے مطابق عالمی قوانین برائے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بعض عمل ’جنگی جرائم‘ کے مترادف ہیں جس میں قتل، قید، ریپ، تشدد اور سورش زدہ علاقوں میں بچوں کو بھرتی کرنا شامل ہے۔ رپورٹ میں جارح اتحادی فوجیوں کے حملے سے متعلق طریقہ کار بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جارح اتحادیوں نے جس جگہ کو نشانہ بنایا اس کے اطراف میں کوئی عسکری خطرہ بھی نہیں تھا۔
سعودیہ کی قیادت میں اتحاد کے یمن پر فضائی حملوں میں اب تک تقریباً 10 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، جسے اقوام متحدہ دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دے چکا ہے۔ تفتیش کاروں نے واضح کیا کہ بیشتر فضائی حملے رہائشی علاقوں، مارکیٹ، جنازہ گاہ، شادی کی تقریب، زیرحراست سینٹر، سولین کشتیوں اور طبی مراکز پر کیے گئے۔