پاکستان میں وزارت عظمی کے عہدے کے لئے آج عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ عمران خان کے پاس سادہ اکثریت موجود ہے اس لئے عمران خان کے جیتنے کا قوی امکان ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستنای ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں وزارت عظمی کے عہدے کے لئے آج  عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ عمران خان کے پاس سادہ اکثریت موجود ہے اس لئے عمران خان کے جیتنے کا قوی امکان ہے۔ تحریک انصاف اس وقت وفاق میں سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے جس کے پاس اپنی 152 اور اتحادیوں کی 22 نشستیں ہیں یہ تعداد 176 بنتی ہے۔ ان میں متحدہ قومی موومنٹ کی 7، پاکستان مسلم لیگ (ق) کی 3، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی 5، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کی 4، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی 3، جمہوری وطن پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کی ایک ایک نشست شامل ہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے پاس قومی اسمبلی کی اپنی 81 اور اتحادیوں کی 16 نشستیں ہیں مجموعی طور پر یہ تعداد 97 بنتی ہے۔ ان میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی 15 اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی ایک نشست شامل ہے۔

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پاس 54 نشستیں موجود ہیں تاہم پیپلز پارٹی نے قائد ایوان کے لیے کسی بھی جماعت کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ ایوان میں ووٹنگ کے عمل سے لاتعلق رہے گی جب کہ چار امیدوار آزاد ہیں جو ایوان میں ہی فیصلہ کریں گے کہ وہ عمران خان یا شہباز شریف کسے ووٹ دیں۔

واضح رہے کہ 342 کے ایوان میں وزیر اعظم بننے کے لیے 172 ارکان کی حمایت ضروری ہے تاہم اس وقت ایوان میں ارکان کی تعداد 330 ہے جس کے باعث وزیر اعظم بننے کے لیے لازمی ارکان کی حد کم ہوکر 166 ہوچکی ہے۔

اس وقت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کو اپنے اتحادیوں کی بدولت 176 ارکان کی حمایت  حاصل ہے اگر 4 آزاد ارکان تحریک انصاف کے ساتھ مل گئے تو ان کی عددی برتری 180 تک جاپہنچے گی اگر وہ چار ارکان تحریک انصاف کے ساتھ نہ ملے تب بھی تحریک انصاف اپنا وزیر اعظم بنانے کی پوزیشن میں ہے۔