مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینی حکومت کے اعلی رکن اور فتح تنظیم کی اجرائی کمیٹی کے سربراہ صائب عریقات نے کہا ہے کہ مصر اور اردن جیسے عرب ممالک نے بھی امریکہ کے صدی کے سودے اور معاملے کی مخالفت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صائب عریقات نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے اس کے داماد کوشنر نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے بادشاہ کو اس صدی کے معاملے کی تجویز پیش کی جسے مصری صدر السیسی نے رد کردیا ہے۔ اس نے کہا کہ اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے بھی صدی کے سودے کو رد کرتے ہوئے فلسطینوں کی مستقل حکومت تشکیل دینے پر زوردیا ہے۔
اس نے کہا کہ اقوام متحدہ، ناوابستہ تحریک کےرکن ممالک اور یورپی یونین کے رکن ممالک بھی امریکی صدر کے صدی کے سودے کے خلاف ہیں اور وہ سب فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔ ذرائع کے مطابق صرف سعودی عرب ایسا ملک ہے جس نے امریکی صدر ٹرمپ کے صدی کے سودے کی حمایت کا اعلان کیا تھا ۔ لیکن مصر اور اردن کی مخالفت کے بعد سعودی عرب اپنے مؤقف میں تجدید نظر کرنے پر مجبور ہوگيا ہے ذرائع کے مطابق سعودی عرب خطے میں امریکہ کے بدنام زمانہ صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کی حمایت جاری ر کھے ہوئے ہے۔