امریکی انتظامیہ نے چين پر الزام عائد کیا ہے کہ چینی ہیکروں نے ان کی بحریہ کے کنٹریکٹر کا حساس ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ چینی ہیکروں نے ان کی بحریہ کے کنٹریکٹر کا حساس ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی اہلکار نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ چین کی جانب سے جس مواد تک رسائی حاصل کی گئی ہے اس میں سی ڈریگن کے نام سے موجود پراجیکٹ سمیت بحری آبدوزوں کے لیے مخصوص یونٹ کی الیکٹرانک وار فیئر لائبریری بھی ہے۔ امریکی اہلکار کے مطابق ہیکروں کا نشانہ بننے والے کنٹریکٹر امریکی فوجی ادارے سے ہی وابستہ ہیں جو آبدوزوں اور زیرِآب استعمال ہونے والے اسلحے پر ریسرچ کرتے ہیں جب کہ امریکی ملٹری کے منصوبوں سے تعلق رکھنے والی ٹیکنالوجی جو ابھی تکمیل کے مراحل سے گزر رہی ہے، جبکہ  چوری شدہ منصوبوں میں سپرسونک میزائل اور 2020 تک آبدوزوں پر میزائل شکن نظام نصب کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے،  جو انتہائی تشویشناک ہے۔ امریکی بحریہ کے کمانڈر بِل سپیکس نے ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیردفاع نے سائبر سیکیورٹی کو

واقعہ کا جائزہ لینے کا حکم دے دیا ہے جب کہ امریکی نیول ایف بی آئی کی مدد سے تحقیقات کررہی ہیں۔