مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں سے قبل انتفاضہ اور قدس کمیٹی کے سربراہ جنرل شریف نے حضرت امام خمینی (رہ) کی طرف سے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم قدس کے نام سے منسوب کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم قدس نے اسرائیل کے وجود پر سوالیہ نشان لگا دیا اور مسئلہ فلسطین کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زندہ کردیا۔
انھوں نے کہا کہ اس سال فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کو 70 سال ہوگئے ہیں اور اس سال یوم قدس بڑی شان کے ساتھ منایا جائےگا ۔ جنرل شریف نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے ملکر اسرائیل کی غاصب حکومت کی داغ بیل ڈالی اور انھوں نے کئی ملین فلسطینی مسلمانوں کو آوارہ وطن کردیا اور آج بھی امریکہ اور برطانیہ اور ان کے اتحاد مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔
جنرل شریف نے کہا کہ 70سال بعد بھی فلسطینی جوان سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند غاصب صہیونی حکومت کے خلاف کھڑے ہیں اور وہ جوان جو کل تک اپنا دفاع پتھروں سے کرتے تھے وہ آج اپنا دفاع راکٹوں سے کررہے ہیں۔
انتفاضہ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد مسئلہ فلسطین میں ایک نئی روح دوڑ گئی ۔ ایران نے انقلاب اسلامی کے بعد فلسطینیوں کی حقیقی معنی میں حمایت کا آغاز کردیا اور ایران کے خلاف دشمنوں کی تمام عداوتوں، شرارتوں اور اقتصادی پابندیوں کا مقصد یہ ہے کہ ایران فلسطینیوں کی حمایت سے دستبردار ہوجائے لیکن ایران فلسطینیوں کی حمایت کے سلسلے میں اپنے اسلامی ع انسانی اور اخلاقی اصولوں پر قائم ہے اور فلسطینیوں کی حمایت کے سلسلے میں ایران ہر قسم کا تاوان ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔