سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان بادشاہی محل الخزامی میں فائرنگ کے بعد اپنے مخالفین کو میدان میں لانے اور ان پر غلبہ پانے کے لئے روپوش ہیں اور وہ بحیرہ احمر میں ایک کشتی میں اسرائیلی حکام کے ساتھ عیاشی میں مصروف ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ  سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان بادشاہی محل الخزامی میں فائرنگ کے بعد اپنے مخالفین کو میدان میں لانے اور ان پر غلبہ پانے کے لئے روپوش  ہیں اور وہ بحیرہ احمر میں ایک کشتی میں اسرائیلی حکام کے ساتھ  عیاشی میں مصروف  ہے۔

سعود دربار کے اسرار فاش کرنے والے شخص مجتہد کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد بحیرہ احمر میں ایک مجلل کشتی میں بعض اسرائیلی حکام کے ساتھ عیاشی کررہے ہیں اور وہ کبھی ساحل میں واقع ایک محل میں بھی ٹھہرتے ہیں۔ مجتہد کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں حالیہ گرفتاریاں اور فرانس کے صدر کے بیانات کی تکذیب کے احکامات محمد بن سلمان کی طرف سے صادر کئے گئے ہیں۔ مجتہد کا کہنا ہے کہ ہم الخزامی واقعہ میں سعودی ولیعہد کے زخمی ہونے یا نہ ہونے کی تائید یا تردید نہیں کرسکتے،کیونکہ محمد بن سلمان کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ جان بوجھ کر میڈيا سے دور ہوئے ہیں تاکہ  عوام کو یہ باور کرایا جاسکے کہ محمد بن سلمان زخمی یا ہلاک ہوگئے ہیں اور اس صورت ميں کودتا کی غرض سے میدان میں آنے والے مخالفین کو کچل دیا جائے۔