امریکی ریاست ٹیکساس کی ہیوسٹن یونیورسٹی میں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کی آمد پر طلبہ نے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینیوں کی شہادت کے حوالے سے مظاہرہ کیا اور نکی ہیلی کو قاتل قاتل کہتے ہوئے اس کی تقریر روک دی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی اطلاع رسانی سینٹر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کی ہیوسٹن یونیورسٹی میں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کی آمد پر طلبہ نے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینیوں کی شہادت کے حوالے سے مظاہرہ کیا اور نکی ہیلی کو قاتل قاتل کہتے ہوئے اس کی تقریر روک دی۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر ڈائس پر خطاب کرنے پہنچی اور تقریر شروع کی ہی تھی کہ سامعین نے احتجاج کرنا اور نعرے لگانے شروع کردیئے۔ جب نکی ہیلی اپنی تقریر میں اس جملے پر پہنچی کہ گزشتہ چند ہفتے سے امریکی خارجہ پالیسی میں بہت مصروف رہی تو ایک طالب علم نے نعرے لگانے شروع کردیئے۔ نکی ہیلی نے شش کرکے خاموش کرانے کی کوشش کی تو درجنوں طلبہ و طالبات کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا جس پر نکلی ہیلی کو تقریر روکنا پڑی ۔ طلبہ نے نعرے لگائے تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں، نکی ہیلی تم مقامی لوگوں کی نسل کشی کی حامی ہو۔ تم دہشت گردوں اور سامراج کے جرم میں برابر کی شریک ہو، تم نے فلسطینیوں کے قتل عام پر دستخط کیے ہیں، تم چھپ نہیں سکتیں، تم قتل عام کرنے نکلی ہو، تم نسل کشی پر تلی ہوئی ہو، تم وہ دن دیکھو گی جب فلسطین آزاد ہوگا۔
مظاہرین نے فلسطینی پرچم بھی نکال کر لہرایا۔ احتجاج کرنے والے طلبہ مظاہرہ کرنے کے بعد آڈیٹوریم سے واک آؤٹ کرگئے۔ مظاہرین نے اپنے بیان میں کہا کہ نکلی ہیلی اقوام متحدہ میں اسرائیلی کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی پوری کوشش کرتی رہتی ہے، اور غزہ میں اسرائیلی مظالم میں بچوں اور خواتین سمیت 109 افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے جن کے خون میں نکی ہیلی شریک ہیں۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی اسرائیل اور اس کے ہر اقدام کی پرزور حمایت کرتی ہیں۔