مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے مزید 4 کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ واضح رہے یہ کارروائیاں ایسے وقت میں کی جارہی ہیں جبکہ سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ سے پابندی ختم ہونے میں محض چند ہفتے باقی ہیں۔
اس ضمن میں گزشتہ ہفتے انسانی حقوق کی تنظیم نے بتایا تھا کہ سعودی پولیس نے 7 کارکنان کو حراست میں لیا ہے، جن میں زیادہ تر وہ خواتین ہیں جنہوں نے خواتین کو ڈرائیونگ کے حق اور سعودیہ میں نافذ مردوں کی سرپرستی کے نظام کے خاتمے کے لیے مہم چلائی تھی۔ واضح رہے کہ مردوں کی سرپرستی کے نظام میں خواتین کو ہر اہم فیصلے میں اپنے مرد رشتہ داروں سے اجازت لینا لازم ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ یورپ اور امریکہ میں کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر گفتگو ہوئی اور انہوں نے مغربی اتحادیوں سے اپنی متعارف کردہ اصلاحات کی حمایت کرنے پر زور دیا۔جس کے سبب حالیہ واقعات پر مغربی ممالک کی جانب سے تنفید نہ ہونے کے برابر ہے۔ ادھر سعودی رعب کے ولیعہد بھی میڈیا سے غائب ہیں جن کی حیات اور ہلاکت کے بارے میں متضاد خبریں گشت کررہی ہیں۔