سعودی عرب کے ٹرمپ نواز ولیعہد محمد بن سلمان کو آل سعود خاندان میں بڑی نفرت اور دشمنی کا سامنا ہے آل سعود خاندان اور سعودی عوام ولیعہد محمد بن سلمان کے اصلاحی منصوبوں کو امریکی منصوبے قرار دے رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے میڈل ایسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے ٹرمپ نواز ولیعہد محمد بن سلمان کو آل سعود خاندان میں بڑی نفرت اور دشمنی کا سامنا ہے آل سعود خاندان اور سعودی عوام  ولیعہد محمد بن سلمان کے اصلاحی منصوبوں کو امریکی منصوبے قرار دے رہے ہیں۔

آل سعود خاندان سے الگ ہونے والے شہزادے خالد بن فرحان نے کہا ہے کہ الخزامی علاقہ میں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا ، جس میں محمد بن سلمان کو ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ آل سعود خاندان میں اقتدار کی جنگ بڑی شد و مد کے ساتھ جاری ہے۔ اور آل سعود خاندان میں محمد بن سلمان کے بارے میں نفرت بڑھ رہی  ہے۔شہزادہ خالد بن فرحان نے اپنے چچازاد شہزادوں احمد بن عبدالعزیز اور مقرن بن عبدالعزیز سے مطالبہ کیا کہ وہ محمد بن سلمان کے خلاف متحد ہوجائیں۔ اس نے کہا کہ اگر یہ دو شہزادے متحد ہوجائیں تو 99 فیصد سلطنتی خاندان ، فوج اور سکیورٹی ادارے ان کے ساتھ ہوجائیں گے۔

خالد بن فرحان نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو امریکی چھاؤنی میں تبدیل کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس نے کہا کہ ملک سلمان نے آل سعود خاندان کی روایات کو توڑتے اور کچلتے ہوئے امریکی اشاروں پر محمد بن سلمان کو بڑی سرعت کے ساتھ اپنا ولیعہد بنالیا جس کی وجہ سے سعودی عرب میں ملک سلمان اور اس کے بیٹے کے خلاف نفرتوں ميں اضافہ ہوگیا ہے۔