مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کا سفارتخانہ کل مقبوضہ بیت المقدس ميں کھل جائے گا مقبوضہ بیت المقدس میں کھلنے والے نئے امریکی سفارت خانے میں ابتدائی طور پرکم ازکم50 اہل کاروں کا عملہ تعینات ہوگا۔ امریکہ کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ امریکہ کے اس غیر قانونی اقدام کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرینی کی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ بات ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ اہلکاروں نے بتائی جنھوں نے انتظام کا جائزہ لیا۔ قوی امکان ہے کہ امریکی سفارتخانے کا افتتاح کل بروز پیرکو ہوگا۔ سفارت خانہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے احکام پر تل ابیب سے منتقل ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق افتتاحی تقریب میں800 مہمان شریک ہوں گے۔ حکام کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران، امریکی وفد کسی فلسطینی اہل کار سے ملاقات نہیں کرے گا۔ سفارت خانے کے ابتدائی عملے میں سفیر ڈیوڈ فرائڈمین کے مشیر اور قونصل خانے کے اہل کار شامل ہیں جو پہلے ہی اسی مقام پر کام کر رہے ہیں۔ غیرملکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ عرب لیگ کیلیے سعودی عرب کے نئے سفیر اسامہ نقلی اسرائيل میں امریکی سفارتخانہ کی بیت المقدس منتقلی کی تقریب میں شریک ہونگے۔