مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی ایران کے خلاف نئی پابندیاں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کے بالکل خلاف ہیں۔
صدر حسن روحانی نے اس گفتگو میں کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ سات ممالک کے درمیان ہوا ہے جسے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی تائید حاصل ہے لیکن امریکہ اپنی منہ زوری دکھا کر اس بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس سے الگ ہوگیا ہے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کے غلط فیصلے عالمی برادری کی واضح توہین ہیں اور ہم عالمی رہنماؤں سےمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امریکہ کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کریں۔ صدر روحانی نے کہا کہ ایران قومی مفادات کے تحفظ کے سلسلے میں کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہے۔ ایران کسی کے رعب و دبدبے میں نہیں آئے گا۔
اس گفتگو میں ترکی کے صدر نے امریکی صدر کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی معاہدوں کے خلاف امریکہ کے کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔اردوغان نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر امریکہ نے اپنی تاریخی شکست کو رقم کیا ہے اور امریکہ کو اپنی اس تاریخی غلطی پر پشیمان ہونا پڑےگا۔ ترک صدر نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں ایران کے مؤقف کو قابل تعریف ، قابل قدر اور مدبرانہ قراردیا۔ ترک صدر نے کہا کہ ترکی ایران کی ہر قسم کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔