مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن نے صوبہ خراسان رضوی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو مشترکہ ایٹمی معاہدہ توڑنے پر سخت پشیمانی کا سامنا کرنا پڑےگا اور اسے اپنی غلطی کا سنگین تاوان بھی ادا کرنا پڑےگا۔ صدر حسن روحانی نے صوبہ خراسان رضوی میں صنعتی اور تعمیراتی منصوبوں کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کا اصلی مقصد ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کو ختم کرنا تھا اگر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں قائم رہیں یا دوبارہ وضع کی جائیں تو مشترکہ ایٹمی معاہدے کی اہمیت ختم ہوجائے گی۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے پر ایران نے اپنے تمام وعدوں کو پورا کردیا ہے اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے اپنی 11 رپورٹوں میں اس کی تائيد بھی کردی ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں عالمی برادری کی تشویش پہلے سے ہی غلط تھی کیونکہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیاروں کی تلاش میں نہیں رہا لیکن اس کے باوجود ایران نے باقاعدہ طور پر عالمی برادری کی تشویش کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعہ دور کردیا۔ لیکن اب بھی اگر امریکہ ایرانی عوام کے خلاف اپنی معاندانہ کوششیں جاری رکھےگا اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کو توڑنے کی کوشش کرےگا تو اس کے سنگین نتائج کی ذمہ د اری بھی امریکہ پر عائد ہوگی۔