مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجتہد نے سعودی عرب کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہی محل میں کل رات ہونے والی فائرنگ کی اصل حقیقت سامنے آگئي ہے فائرنگ کے واقعہ میں آل سعود کے بعض اعلی شہزادے ملوث ہیں۔ ڈرون کو گرانے کا واقعہ سعودی حکومت کا ڈرامہ ہے فائرنگ کے واقعہ کے بعد سعودی بادشاہ اور ولیعہد شاہی محل سے فرار ہوگئے تھے۔مجتہد کے مطابق کل رات سعودی عرب کے شاہی محل پر حملہ ایک ایسی گاڑی کے ذریعہ کیا گیا ہے جس پر 50 ملی میٹر مسلسل نصب کی گئی تھی۔ اس سے قبل غانم الدوسری نے کہا تھا کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان شاہی محل الخزامی پر فائرنگ کے واقعہ کو ڈرون سے جوڑنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ شاہی محل میں فائرنگ ایک کھلونا ڈرون کو گرانے کے لئے کی گئی ۔
مجتہد کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ ڈرون نے بھی فائرنگ کی دقیق تصاویر لینے کے لئے حادثے کی جگہ کی طرف پرواز کی ہو لیکن حقیقت یہی ہے کہ محمد بن سلمان اپنے مغربی آقاؤں کو یہ بتانے کی کوشش کررہے ہیں شاہی محل میں فائرنگ کا واقعہ ڈرون کو گرانے کے لئے پیش آیا حالانکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے اور آئندہ چند دنوں میں شاہی محل میں فائرنگ کے واقعہ کی مزید تفصیلات سامنے آجائیں گی۔
مجتہد نے اپنے ٹوئیٹر میں صوت العرب کے حوالے سے بھی نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے کا ہدف سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان تھے۔ صوت العرب کے مطابق اس فائرنگ میں دو طرف کے 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ بعض حملہ آوروں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اور ان سے خفیہ مقام پر تحقیقات اور تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔